پاکستان کی بحریہ نے اپنے بیڑے میں پہلے تیز رفتار میزائل بردار جہاز کی شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ملک کی سمندری حدود کے دفاع کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگا۔
پی این ایس ’عظمت‘ نامی اس جہاز کو بیڑے میں شامل کرنے کی باضابطہ تقریب پیر کو چین کے علاقے تائجن میں ژنگانگ شپ یارڈ پر منعقد ہوئی، جس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد آصف سندھیلہ نے کہا کہ بحری افواج قومی خودمختاری اور سمندری حدود کو تمام ممکنہ خطرات سے محفوظ رکھنے کی اہلیت رکھتی ہیں۔
’’اس (جہاز) کی وسیع فائر پاور اور ریڈار کی نظروں سے اوجھل رہنے کی صلاحیت اسے ایک ہما گیر جہاز بناتے ہیں، جس سے ہمیں ناصرف اپنی حدود میں آپریشنز میں مدد ملے گی بلکہ اسٹیلتھ جہازوں کے میدان میں بھی یہ اہم اضافہ ہوگا۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ جدید ترین ہتھیاروں اور آلات سے لیس پی این ایس عظمت کی بیڑے میں شمولیت سے تیزر فتار میزائل بردار جہاز کی چین میں تیاری کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور اس ساخت کے دوسرے جہاز کی پاکستان میں تیاری کا عمل رواں سال کے اواخر تک مکمل ہو جائے گا۔
ان جہازوں کی تیاری کا عمل جون 2010ء میں شروع کیا گیا تھا۔
چین سے پاکستان تک سفر کے دوران پی این ایس ’عظمت‘ ہانگ کانگ، ویتنام، ملائیشا، انڈونیشیا اور سری لنکا میں بھی رکے گا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ چین پاکستان کو سامان حرب فراہم کرنے والا بڑا ملک ہے، اور دونوں ہمسایہ ممالک مختلف مشترکہ منصوبوں پر بھی کام کر رہے ہیں۔